آلو پاکستان کی اہم اورنقد آور غذائی فصل ہے۔ یہ پاکستان کے تمام ساحلی ، میدانی اور پہاڑی علاقوں میں کاشت کیا جا تا ہے۔ بنیادی غذائی ضرورت کے طور پر گندم ، چاول اور مکئی کے بعد آلو چوتھی بڑی فصل ہے۔ پاکستان میں آلو کی پیداوار دیگر ترقی یافتہ ممالک سے بہت کم ہے جبکہ پیداواری لاگت دوسری فصلوں سے زیادہ ہے۔ لہٰذا فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کی گنجائش موجود ہے ۔
مرحلہ وارآلو کی فصل کی دیکھ بھال اور ضروریات
زمین کی زرخیزی کا کردار
آلو کے زیر کاشت زمین میں نامیاتی مادے کی فراوانی ہونی چاہیے ۔ نامیاتی مادہ زمین کو زرخیز بنانے، مٹی کو نرم رکھنے، زمین کی ساخت کو بہتر بنانے ، زمینی تعامل کم کر کے غذائی عناصر کو پودوں کے لیے فراہم کرنے میں مدد گار ہوتا ہے ۔ جو آلو کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے میں سود مند ہے ۔
زنک کی کمی
جدید تحقیق کے مطابق ہماری زمینوں میں جن اجزائے صغیرہ کی کمی ہے اس میں زنک سر فہرست ہے زنک کی کمی سے فصل کے پتوں کا رنگ زرد اور فصل جھلسی ہوئی دیکھائی دیتی ہے ۔
بہترین نشو و نما اور شاندار پیداوار
پودے کی بہترین نشو و نما کے لیے اجزائے صغیرہ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ ہماری زمینوں میں اجزائے صغیرہ کی کمی کی وجہ سے نہ صرف پیداواری صلاحیت میں کمی واقع ہوتی ہے بلکہ سبزیوں اور پھلو ں کی کوالٹی بھی متاثر ہوتی ہے۔
کوالٹی اور بھر پور پیداوار
آلو کی فصل میں بجائی سے برداشت تک سب سے زیادہ استعمال ہونے والا عنصر پوٹاش ہے ۔ پوٹاش کی کمی پرانے پتوں پر نمایاں نظر آتی ہیں۔ پتوں پر براون رنگ کے دھبے نظر آتے ہیں جو کنارے سے پھیل کر درمیانی حصے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ پوٹاش کی کمی سےفصل پر بیماریوں کا حملہ بھی زیادہ ہوتا ہے ۔
I hope this email finds you well. My name is Sadia Shabir, and I am a PhD scholar in Biotechnology from Punjab, Pakistan. I am reaching out to express my interest in joining your esteemed research group. I eagerly want to join your tissue culture Lab working on potato seed for FFFL in Noorpur, Bahawalnagar Road. Throughout my academic career, I have focused extensively on tissue culture techniques during my BSc and MSc studies at BZU Multan. During my MPhil and PhD at Muhammad Nawaz Sharif Agriculture University, I specialized in genetic transformation, with a particular emphasis on agrobacterium mediated transformation in various crops. My research has provided me with a strong foundation in genetic engineering. I am highly motivated to join a leading research group where I can utilize my expertise in tissue culture and genetically modified organisms. I am confident that my skills and knowledge would be a valuable asset to your team, and I am eager to contribute to innovative research projects.
Thank you for considering my application. I look forward to the opportunity to discuss how my background and skills align with the goals of your research group.
Best regards,
PhD Scholar Biotechnology
Sadia Shabir
Email: sadiashabir987@gmail.com
Phone: +92 308 753 1074